Recents in Beach

Allah Loves You So Much Islamic Lyrics Bayan


Allah Loves You So Much Islamic Lyrics

Allah Loves You So Much Bayan In Urdu
’ یا ابن آدم ۔ ‘‘
’’ اے آدم کی اولاد ۔ ‘‘
سننا، اللہ اب کیا کہہ رہا ہے۔ ایمان والو؟ نہیں! راتوں کو اٹھنے والو؟ نہیں! رونے والے، پردہ دار عورتیں، حلال کمانے والے، تحجد پڑھنے والے، حج کرنے والے، عمرے کرنے والے؟ نہیں، نہیں، نہیں!
’’ یا ابن آدم ۔ ‘‘
’’ اے آدم کی اولاد ۔ ‘‘
جِس میں آج بھی ۲۰۰، ۳۰۰ کڑوڑ ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اللہ ہے ہی نہیں، استغفِراللہ۔ اور کڑوڑوں ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ حضرت عیسیٰؑ اللہ کے بیٹے ہیں، کچھ کہتے ہیں کہ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﺰﯾﺮؑ اللہ کے بیٹے ہیں، اور کڑوڑوں ایسے ہیں جنہوں نے ہاتھوں سے بُت بنا کر اُسے اپنا معبود بنایا ہوا ہے اور کچھ لوگ اہلِ ایمان ہیں جنہوں نے ایمان کا مزاق اڑایا ہوا ہے، ایمان کو بیچا، ضمیر کو بیچا، اِن سب سے اللہ تعالیٰ بات کر رہے ہیں، صرف نمازیوں سے نہیں۔
’’ یا ابن آدم۔ ‘‘’’ یا ابن آدم، انی لک محب۔ ‘‘
’’ اے آدم کی اولاد، میں تم سے پیار کرتا ہوں! ‘‘
نافرمان اولاد کو تو ماں باپ بھی گھر سے نکال دیتے ہیں اور ہماری اخباروں میں آیا ہوتا ہے کہ ہم نے اپنی اولاد کو اپنی جائیداد سے بے دخل کر دیا ہے نا فرمانی کی وجہ سے۔
جِس کے ہم سب بندے ہیں، جِس نے ہم سب کو بنایا، پیدا کیا، اُسی سے بغاوت کر رہے ہیں، جِس چیزوں سے اللہ نے منع کیا ہم وہی کر رہے ہیں، اور اِس ساری بغاوت کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ کہہ رہے ہیں۔
’’ انی لک محب۔ ‘‘
’’ میں تم سے پیار کرتا ہوں۔ ‘‘
ساتوں آسمان میں ۴ اُنگلی کے برابر بھی جگہ خالی نہیں کیونکہ ہر اِنچ اِنچ پر فرشتوں نے ماتھا سجدے میں رکھا ہوا ہے، جگہ ہی نہیں، اِتنے سجدے اللہ تعالیٰ کو ہو رہے ہیں، انہیں نہیں کہا کہ میں تم سے پیار کرتا ہوں، فرشتوں سے نہیں کہا کہ جبرا ئیل میں تم سے پیار کرتا ہوں، میکائیل میں تم سے پیار کرتا ہوں ۔ اللہ تعالیٰ نے اُنہیں نہیں کہا بلکہ ہمیں کہا، جو رات کو غفلت اور دِن کو بغاوت، مال کا غلط کمانا، غلط خرچ کرنا، جوانی کو گناہوں میں ڈال دینا، ہم سے کہا:
’’ اے آدم کی اولاد، میں تم سے پیار کرتا ہوں۔ ‘‘
اللہ تعالیٰ نے آگے کہا:
’’ تجھے میرے حق کی قسم، تو بھی تو مجھ سے پیار کر۔ ‘‘
برطانیہ کو چاروں طرف سے پانی نے گھیرا ہوا ہے، پانیوں میں جوش اُٹھتا ہے کہ: یا اللہ اِجازت دے تیرے نافرمانوں کو بہا کر لے جاؤں، مچھلیوں کی غِذا بنا دوں۔
یہ زمین جِس پر بیٹھے ہیں، زمین کہتی یا اللہ اِجازت دے، بیٹھے بیٹھوں کو اندر لے جاؤں، نِشان مٹا دوں۔
فرشتے کہتے ہیں یا اللہ ہمیں اجازت دے، ہم زمین پر اُتریں اور اِن سب کی گردنیں اُڑا دیں۔
زمین نے کہا کہ اجازت دے میں دھنسا دوں، پانیوں نے کہا اجازت دے میں بہا دوں، فرشتوں نے کہا اِجازت دے میں اُڑا دوں۔
تو جس کی نافرمانی کی ہے اور جِس کو غصے ہونا چاہئیے تھا وہ کہتا کہ مٹا دو، اُڑا دو، دھنسا دو، بہا دو، لیکن اللہ نے یہ نہیں کہا۔ اللہ تعالیٰ نے کہا:
’’ چلو چلو اپنا کام کرو، میں اپنے بندے کو تم سے زیادہ جانتا ہوں۔ اگر تمہارا بنایا ہوا ہے تو تم بہا دو، مِٹا دو، دھنسا دو، اُڑا دو۔ اگر میرا ہے، تو دخل نہ دو، میں جانوں اور میرا بندا جانے۔ ‘‘
وہ زبانِ حال سے کہتے ہیں، پکڑتا کیوں نہیں، دیکھتے نہیں اِن کی رات کیسی ہے، دیکھتے نہیں اِن کا دِن کیسا ہے،دیکھتے نہیں اِن کی کمائیاں کیسی ہیں، پکڑتے کیوں نہیں ہو۔
’’ اللہ تعالیٰ کہتے ہیں کہ میں اِس کی توبہ کا انتظار کر رہا ہوں اِس لیے۔ جِس رات توبہ کرے گا، میرا دَر كُھلا پائے گا۔ جِس دِن توبہ کرے گا، میری رَحمت کی باہیں کُھلی پائے گا۔ ‘‘

Post a Comment

0 Comments